Shikwa Jawab-e-Shikwa is best and famous poem of Allama Iqbal. It’s divided in two parts (Shikwa and Jawab-e-Shikwa). We have selected some couplets of this poem.
دشت تو دشت ہيں ، دريا بھی نہ چھوڑے ہم نے
بحر ظلمات ميں دوڑا دیے گھوڑے ہم نے
ہم تو جيتے ہيں کہ دنيا ميں ترا نام رہے
کہيں ممکن ہے کہ ساقی نہ رہے ، جام رہے
شان آنکھوں ميں نہ جچتی تھی جہاں داروں کی
کلمہ پڑھتے تھے ہم چھاؤں ميں تلواروں کی
کبھي ہم سے ، کبھی غيروں سے شناسائی ہے
بات کہنے کی نہيں ، تو بھی تو ہرجائی ہے
ہم تو مائل بہ کرم ہيں' کوئی سائل ہی نہيں
راہ دکھلائيں کسے' رہر و منزل ہی نہيں
تربيت عام تو ہے' جوہر قابل ہی نہيں
جس سے تعمير ہو آدم کی' يہ وہ گل ہی نہيں
Read More: Shikwa Jawab-e-Shikwa
No comments:
Post a Comment