Monday, January 28, 2019

Ahead Of The Stars - Allama Iqbal Poem in English

Sir Muhammad Iqbal, also known as Allama Iqbal, was a Pakistani poet and philosopher. He wrote many poems which famous all around the world. In these poems which one "Ahead Of The Stars" is called best poem. Read this poem with Urdu to English translation.

Ahead Of The Stars - Allama Iqbal Poem in English and Urdu

ستاروں سے آگے 

Ahead Of The Stars

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں

Other worlds exist beyond the stars
More tests of love are still to come.

تہی، زندگی سے نہیں یہ فضائیں
یہاں سینکڑوں کارواں اور بھی ہیں

This vast space does not lack life
Hundreds of other caravans are here.

قناعت نہ کر عالمِ رنگ و بُو پر
چمن اور بھی آشیاں اور بھی ہیں

Do not be content with the world of color and smell,
Other gardens there are, other nests, too.

اگر کھو گیا اک نشیمن تو کیا غم
مقاماتِ آہ و فغاں اور بھی ہیں

What is the worry if one nest is lost?
There are other places to sigh and cry for!

تو شاہیں ہے، پرواز ہے کام تیرا
ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں

You are an eagle, flight is your vocation:
You have other skies stretching out before you.

اسی روز و شب میں اُلجھ کر نہ رہ جا
کہ تیرے زمان و مکاں اور بھی ہیں

Do not let mere day and night ensnare you,
Other times and places belong to you.

گئے دن کہ تنہا تھا مَیں انجمن میں
یہاں اب مِرے رازداں اور بھی ہیں

Gone are the days when I was alone in company.
Many here are my confidants now.


Read More



A Withered Rose - Allama Iqbal Poem In English

A Withered Rose - Allama Iqbal Poem In English


A Withered Rose

How shall I call you now a flower-Tell me, oh withered rose!
How call you that beloved for whom the nightingale’s heart glows?

The winds’ soft ripples cradled you and rocked your bygone hours,
And your name once was Laughing Rose in the country of flowers.

With the dawn breezes that received your favors you once played,
Like a perfumer’s vase your breath sweetened the garden glade.

These eyes are full, and drops like dew fall thick on you again,
This desolate heart finds dimly its own image in your pain.

A record drawn in miniature of all its sorry gleaming;
My life was all a life of dreams, and you-you are its meaning.

I tell my stories as the reed plucked from its native wild
Murmurs; oh Rose, listen! I tell the grief of hearts exiled.



Saturday, January 19, 2019

Allama Iqbal Famous Poetry in Urdu - Famous Poems

Find beautiful collection of Allama Iqbal Famous Poetry, Shayari & Urdu Ghazals, Allama Iqbal Urdu shayari is very famous in Pakistan and around the world. 

Allama Iqbal Famous Poetry
Allama Iqbal Famous Poetry


نہ تو زميں کے ليے ہے نہ آسماں کے ليے
جہاں ہے تيرے ليے ، تو نہيں جہاں کے ليے

----------------------

خردمندوں سے کيا پوچھوں کہ ميری ابتدا کيا ہے
کہ ميں اس فکر ميں رہتا ہوں ، ميری انتہا کيا ہے

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدير سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے ، بتا تيری رضا کيا ہے

------------------------

Allama Iqbal Famous Poem - 1

لا پھر اک بار وہی بادہ و جام اے ساقی
ہاتھ آ جائے مجھے ميرا مقام اے ساقی

تين سو سال سے ہيں ہند کے ميخانے بند
اب مناسب ہے ترا فيض ہو عام اے ساقی

------------------------

Allama Iqbal Famous Poem - 2

زمانہ آیا ہے بے حجابی کا عام دیدار یار ہوگا
سکوت تھا پردہ دار جس کا وہ راز اب آشکار ہوگا

گزر گیا اب وہ دور ساقی کہ چھپ کے پیتے تھے پینے والے
بنے گا سارا جہان مے خانہ ہر کوئی بادہ خوار ہوگا

کبھی جو آوارۂ جنوں تھے وہ بستیوں میں آ بسیں گے
برہنہ پائی وہی رہے گی مگر نیا خار زار ہوگا

سنا دیا گوش منتظر کو حجاز کی خامشی نے آخر
جو عہد صحرائیوں سے باندھا گیا تھا پر استوار ہوگا

نکل کے صحرا سے جس نے روما کی سلطنت کو الٹ دیا تھا
سنا ہے یہ قدسیوں سے میں نے وہ شیر پھر ہوشیار ہوگا

کیا مرا تذکرہ جو ساقی نے بادہ خواروں کی انجمن میں
تو پیر مے خانہ سن کے کہنے لگا کہ منہ پھٹ ہے خار ہوگا

دیار مغرب کے رہنے والو خدا کی بستی دکاں نہیں ہے
کھرا ہے جسے تم سمجھ رہے ہو وہ اب زر کم عیار ہوگا

تمہاری تہذیب اپنے خنجر سے آپ ہی خودکشی کرے گی
جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا ناپائیدار ہوگا

سفینۂ برگ گل بنا لے گا قافلہ مور ناتواں کا
ہزار موجوں کی ہو کشاکش مگر یہ دریا سے پار ہوگا

چمن میں لالہ دکھاتا پھرتا ہے داغ اپنا کلی کلی کو
یہ جانتا ہے کہ اس دکھاوے سے دل جلوں میں شمار ہوگا

جو ایک تھا اے نگاہ تو نے ہزار کر کے ہمیں دکھایا
یہی اگر کیفیت ہے تیری تو پھر کسے اعتبار ہوگا

کہا جو قمری سے میں نے اک دن یہاں کے آزاد پاگل ہیں
تو غنچے کہنے لگے ہمارے چمن کا یہ رازدار ہوگا

خدا کے عاشق تو ہیں ہزاروں بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے
میں اس کا بندہ بنوں گا جس کو خدا کے بندوں سے پیار ہوگا

یہ رسم برہم فنا ہے اے دل گناہ ہے جنبش نظر بھی
رہے گی کیا آبرو ہماری جو تو یہاں بے قرار ہوگا

میں ظلمت شب میں لے کے نکلوں گا اپنے درماندہ کارواں کو
شہہ نشاں ہوگی آہ میری نفس مرا شعلہ بار ہوگا

نہیں ہے غیر از نمود کچھ بھی جو مدعا تیری زندگی کا
تو اک نفس میں جہاں سے مٹنا تجھے مثال شرار ہوگا

نہ پوچھ اقبال کا ٹھکانہ ابھی وہی کیفیت ہے اس کی
کہیں سر راہ گزار بیٹھا ستم کش انتظار ہوگا


------------------------

Allama Iqbal Famous Poem - 3


ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں

ستم ہو کہ ہو وعدۂ بے حجابی
کوئی بات صبر آزما چاہتا ہوں

یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو
کہ میں آپ کا سامنا چاہتا ہوں

ذرا سا تو دل ہوں مگر شوخ اتنا
وہی لن ترانی سنا چاہتا ہوں

کوئی دم کا مہماں ہوں اے اہل محفل
چراغ سحر ہوں بجھا چاہتا ہوں

بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی
بڑا بے ادب ہوں سزا چاہتا ہوں

Poetry of Iqbal 

------------------------


Allama Iqbal Famous Poem - 4

Sitaron Se Agay Jahan Aur Bhi Hain
Abhi Ishq Ke Imtihan Aur Bhi Hain.

Other worlds exist beyond the stars
More tests of love are still to come.

--------------------

Read More: Famous Poetry of Iqbal

Read Also: Allama Iqbal Love Poetry